ہرما فروڈٹ

اس کو شک تھا

خدا نے دو آدھے جسم عموداً جوڑ کے

اس کو تعمیر کیا ہے

جس میں اک حصہ اپنا اور ایک پرایا ہے

وہ آدھے آدھے دو جسموں کا حاصل ہے

وہ اکثر رات کے کالے چہرے سے ڈر جاتا

تو اپنی ہی گود میں چھپ کر رونے لگتا

خود سے باتیں کرتا

دیواروں سے سر ٹکراتا

اپنی تکمیل کی خاطر

دونوں آدھے جسموں کو

بستر پر تنہا چھوڑ کے

اپنے اصلی حصے کی تلاش میں کھو جاتا

لیکن خالی ہاتھوں کو جب

دوزخ کی جانب لٹکائے واپس آتا

اپنی ہی گردن میں بازو ڈالے

خود سے لپٹ کر سو جاتا

(916) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hermaphrodite In Urdu By Famous Poet Zahid Imroz. Hermaphrodite is written by Zahid Imroz. Enjoy reading Hermaphrodite Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zahid Imroz. Free Dowlonad Hermaphrodite by Zahid Imroz in PDF.