نظم

شاعروں سے ڈرو

خوابوں کا ہینڈ گرینیڈ ہے ان کے پاس

اگر زیادہ کچھ کہا تو

دیوار پہ دے ماریں گے

اگر چھیننے کی کوشش کی تو پانی میں ڈال دیں گے

جو بھی ہے ان کے پاس

تمہیں نہیں لینے دیں گے

اگر بہت سارے جمع ہو کے آؤ گے

تو بھی

آسمان ہے ان کے پاس

بادلوں کا لشکر لا کے تمہیں ڈبو دیں گے

زمین ہے ان کے پاس تمہیں

کہیں جانے نہ دیں گے

کشتی ہے ان کے پاس

تمہیں بٹھا کے لے جائیں گے اور کسی

جزیرے پر چھوڑ دیں گے

چڑیوں کے ساتھ رہوگے تو سب کچھ بھول جاؤ گے

شاعروں کی شکل بھی اور اپنی بھی

جب وہ تمہیں واپس لینے آئیں گے

شاید تم چڑیوں کو آگے کر دو گے

(640) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad  by Zeeshan Sahil in PDF.