ایک احساس

غنودگی سی رہی طاری عمر بھر ہم پر

یہ آرزو ہی رہی تھوڑی دیر سو لیتے

خلش ملی ہے مجھے اور کچھ نہیں اب تک

ترے خیال سے اے کاش درد دھو لیتے

مرے عزیزو مرے دوستو گواہ رہو

برہ کی رات کٹی آمد سحر نہ ہوئی

شکستہ پا ہی سہی ہم سفر رہا پھر بھی

امید ٹوٹی کئی بار منتشر نہ ہوئی

ہیولیٰ کیسے بدلتا ہے وقت حیراں ہوں

فریب اور نہ کھائے نگاہ ڈرتا ہوں

یہ زندگی بھی کوئی زندگی ہے پل پل میں

ہزار بار سنبھلتا ہوں اور مرتا ہوں

وہ لوگ جن کو مسافر نواز کہتے تھے

کہاں گئے کہ یہاں اجنبی ہیں ساتھی بھی

وہ سایہ دار شجر جو سنا تھا راہ میں ہیں

سب آندھیوں نے گرا ڈالے اب کہاں جائیں

یہ بوجھ اور نہیں اٹھتا کچھ سبیل کرو

چلو ہنسیں گے کہیں بیٹھ کر زمانے پر

(865) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Ehsas In Urdu By Famous Poet Akhtar-ul-Iman. Ek Ehsas is written by Akhtar-ul-Iman. Enjoy reading Ek Ehsas Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar-ul-Iman. Free Dowlonad Ek Ehsas by Akhtar-ul-Iman in PDF.