Ghazal By Ameer Qazalbash

امیر قزلباش کی غزل شاعری

Ghazal By Ameer Qazalbash
Urdu Nameامیر قزلباش
English NameAmeer Qazalbash
Birth Date1943
Death Date2003
Birth PlaceDelhi

زباں ہے مگر بے زبانوں میں ہے

یکم جنوری ہے نیا سال ہے

وہ سرپھری ہوا تھی سنبھلنا پڑا مجھے

وہ اک لفظ جو بے صدا جائے گا

اسے بے چین کر جاؤں گا میں بھی

ان کی بے رخی میں بھی التفات شامل ہے

صبح تک میں سوچتا ہوں شام سے

پائیں ہر ایک راہگزر پر اداسیاں

نظر نظر حیرانی دے

نظر میں ہر دشواری رکھ

نظر آنے سے پہلے ڈر رہا ہوں

نقش پانی پہ بنا ہو جیسے

ندی کے پار اجالا دکھائی دیتا ہے

نہ پوچھ منظر شام و سحر پہ کیا گزری

میری پہچان ہے کیا میرا پتہ دے مجھ کو

مرے جنوں کا نتیجہ ضرور نکلے گا

مرے حال پر مہربانی کرے

لوگ بنتے ہیں ہوشیار بہت

کیا خریدوگے چار آنے میں

خود اپنے ساتھ سفر میں رہے تو اچھا ہے

خوف بن کر یہ خیال آتا ہے اکثر مجھ کو

کہیں صلیب کہیں کربلا نظر آئے

جنگ جاری ہے خاندانوں میں

جانے یہ کس کی بنائی ہوئی تصویریں ہیں

ان سرابوں سے گزرنے دے مجھے

ہر رہ گزر میں کاہکشاں چھوڑ جاؤں گا

ہر گام حادثہ ہے ٹھہر جائیے جناب

ہر ایک ہاتھ میں پتھر دکھائی دیتا ہے

ہاں یہ توفیق کبھی مجھ کو خدا دیتا تھا

فکر غربت ہے نہ اندیشۂ تنہائی ہے

Ghazal Ghazal Poetry in Urdu. Best Ghazal of Ameer Qazalbash Poetry Collection in Urdu and Hindi language. Read Ghazal all Ameer Qazalbash including Ameer Qazalbash Love Ghazal, Ameer Qazalbash Sad Ghazal, romantic Ghazal & funny Ghazal. Best Ghazal collection of famous poet Ameer Qazalbash. Share Ameer Qazalbash Poetry of Ghazal on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Ghazal of  Shayari in pdf format and mp3.