ہوائیں لاکھ چلیں لو سنبھلتی رہتی ہے

ہوائیں لاکھ چلیں لو سنبھلتی رہتی ہے

دیے کی روح میں کیا چیز جلتی رہتی ہے

کسے خبر کہ یہ اک دن کدھر کو لے جائے

لہو کی موج جو سر میں اچھلتی رہتی ہے

اگر کہوں تو تمہیں بھی نہ اعتبار آئے

جو آرزو مرے دل میں مچلتی رہتی ہے

مدار سے نہیں ہٹتا کوئی ستارا کیوں

یہ کس حصار میں ہر چیز چلتی رہتی ہے

وہ آدمی ہوں ستارے ہوں یا تمنائیں

سمے کی راہ میں ہر شے بدلتی رہتی ہے

یونہی ازل سے ہے امجدؔ زمین گردش میں

کبھی سحر تو کبھی رات ڈھلتی رہتی ہے

(1059) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hawaen Lakh Chalen Lau Sambhalti Rahti Hai In Urdu By Famous Poet Amjad Islam Amjad. Hawaen Lakh Chalen Lau Sambhalti Rahti Hai is written by Amjad Islam Amjad. Enjoy reading Hawaen Lakh Chalen Lau Sambhalti Rahti Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amjad Islam Amjad. Free Dowlonad Hawaen Lakh Chalen Lau Sambhalti Rahti Hai by Amjad Islam Amjad in PDF.