کل والوں کے لیے

ہمیں ان سے ملنا ہے

جو کل کے ہیں

ہمارے پاس وہ کل ہیں

اور ان کے درمیان ہے

معدوم ایک آج

جس کا رقبہ ایک صفر پر محیط ہے

اس صفر میں ہے ایک دنیا

جو کل سے آئی ہے

اور کل کی طرف جا رہی ہے

ہم اس کل پر ایک قالین بچھاتے

جو جہنم میں چلنے کا مشورہ دیتی ہے

میں اس سے پوچھتا ہوں

کیا اس نے ویزا لگوا لیا ہے

میرا پاسپورٹ ری نیو ہونے گیا ہے

اگر میرے پاس

حکام کی جدید کنیزوں کے لیے

نا مناسب نہ سمجھے جانے والے تحفے ہوئے

تو میں پاسپورٹ کے بغیر بھی

اس کے ساتھ جانے کے لیے

کشتی میں سوار کر دیا گیا

اور کشتی پر پانی کا کیا ادھار ہے

یہ تو میں بھی نہیں جانتا

(724) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kal Walon Ke Liye In Urdu By Famous Poet Anwar Sen Roy. Kal Walon Ke Liye is written by Anwar Sen Roy. Enjoy reading Kal Walon Ke Liye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Sen Roy. Free Dowlonad Kal Walon Ke Liye by Anwar Sen Roy in PDF.