پاگلوں کی مدح میں

پاگلوں سے نہیں

بہت ڈر لگتا ہے، مجھے

نارمل اور ذہین لوگوں سے

کچھ بھی کر سکتے ہیں

وہ

اپنی محبوبیت میں

قہر اور فتنے سے بھری

خود پسندی میں

کچھ بھی سوچ سکتے ہیں

کچھ بھی چاہ سکتے ہیں

منصوبے بنانا

اور سازشیں کرنا مشکل نہیں ہوتا

ان کے لیے

یقین رہتا ہے انہیں

کچھ بھی کر سکتی ہے ذہانت

اگر مشکل کوئی وار کرے گی

تو ڈھال بن جائے گی ذہانت

نارمل

بہت متأثر ہوتے ہیں ان سے

ان جیسا ہونا چاہتے ہیں

انہی کا ساتھ دیتے ہیں

کسی بھی عورت کے بارے میں

کچھ بھی سوچ سکتے ہیں

ذہین اور نارمل

منطق سے چلتے ہیں اور حساب سے

عشق نہیں کر سکتے اسی لیے

یہ بات تو ثابت نہیں

کہ عشق

پہلے محبوب کے دل میں پیدا ہوتا ہے

عورتیں یہ سب سمجھتی ہیں

مردوں سے کہیں زیادہ

احمق ترین لگنے والی عورت بھی

ان معاملوں میں

کہیں آگے ہوتی ہے کسی بھی مرد سے

پھر بھی

پھنس ہی جاتی ہیں بے چاری

پھنستی چلی جاتی ہے

پاگلوں کو قبول نہیں کرتیں وہ

حالانکہ وہی جانتی ہیں سب سے زیادہ

عشق تو کام ہے صرف پاگلوں کا

ناچ سکتے ہیں پاگل

ان کے خیال میں

یاد کر سکتے ہیں انہیں

پھولوں کو دیکھ کر

سن سکتے ہیں ہوا سے ان کی باتیں

جو ان کی طرف سے نہ بھی آئی ہو

درختوں کو چلتا ہوا دیکھ سکتے ہیں

ان کے ساتھ

بھری دوپہروں میں

دھوپ پر حیران ہو سکتے ہیں

ان کے مقابل کھڑا کر سکتے ہیں

دھوپ اور سائے کو پاگل

اور شاعری بن سکتی ہیں

ان کے بارے میں

صرف پاگلوں کی باتیں

(985) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pagalon Ki Madh Mein In Urdu By Famous Poet Anwar Sen Roy. Pagalon Ki Madh Mein is written by Anwar Sen Roy. Enjoy reading Pagalon Ki Madh Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Sen Roy. Free Dowlonad Pagalon Ki Madh Mein by Anwar Sen Roy in PDF.