Ghazal By Dagh Dehlvi

داغؔ دہلوی کی غزل شاعری

Ghazal By Dagh Dehlvi
Urdu Nameداغؔ دہلوی
English NameDagh Dehlvi
Birth Date1831
Death Date1905
Birth PlaceDelhi

زاہد نہ کہہ بری کہ یہ مستانے آدمی ہیں

یہ بات بات میں کیا نازکی نکلتی ہے

وہ زمانہ نظر نہیں آتا

عذر ان کی زبان سے نکلا

عذر آنے میں بھی ہے اور بلاتے بھی نہیں

اس کے در تک کسے رسائی ہے

اس سے کیا خاک ہم نشیں بنتی

ان کے اک جاں نثار ہم بھی ہیں

تمہارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھا

تم آئینہ ہی نہ ہر بار دیکھتے جاؤ

تیری صورت کو دیکھتا ہوں میں

تماشائے دیر و حرم دیکھتے ہیں

ستم ہی کرنا جفا ہی کرنا نگاہ الفت کبھی نہ کرنا

شب وصل ضد میں بسر ہو گئی

شب وصل بھی لب پہ آئے گئے ہیں

ساز یہ کینہ ساز کیا جانیں

صاف کب امتحان لیتے ہیں

سب لوگ جدھر وہ ہیں ادھر دیکھ رہے ہیں

رنج کی جب گفتگو ہونے لگی

قرینے سے عجب آراستہ قاتل کی محفل ہے

پکارتی ہے خموشی مری فغاں کی طرح

پھرے راہ سے وہ یہاں آتے آتے

پھر شب غم نے مجھے شکل دکھائی کیونکر

پیامی کامیاب آئے نہ آئے

نگاہ شوخ جب اس سے لڑی ہے

ناروا کہئے ناسزا کہئے

ممکن نہیں کہ تیری محبت کی بو نہ ہو

مجھے اے اہل کعبہ یاد کیا مے خانہ آتا ہے

مجھ سا نہ دے زمانے کو پروردگار دل

محبت میں آرام سب چاہتے ہیں

Ghazal Ghazal Poetry in Urdu. Best Ghazal of Dagh Dehlvi Poetry Collection in Urdu and Hindi language. Read Ghazal all Dagh Dehlvi including Dagh Dehlvi Love Ghazal, Dagh Dehlvi Sad Ghazal, romantic Ghazal & funny Ghazal. Best Ghazal collection of famous poet Dagh Dehlvi. Share Dagh Dehlvi Poetry of Ghazal on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Ghazal of  Shayari in pdf format and mp3.