ہمیں سے اپنی نوا ہم کلام ہوتی رہی

ہمیں سے اپنی نوا ہم کلام ہوتی رہی

یہ تیغ اپنے لہو میں نیام ہوتی رہی

مقابل صف اعدا جسے کیا آغاز

وہ جنگ اپنے ہی دل میں تمام ہوتی رہی

کوئی مسیحا نہ ایفائے عہد کو پہنچا

بہت تلاش پس قتل عام ہوتی رہی

یہ برہمن کا کرم وہ عطائے شیخ حرم

کبھی حیات کبھی مے حرام ہوتی رہی

جو کچھ بھی بن نہ پڑا فیضؔ لٹ کے یاروں سے

تو رہزنوں سے دعا و سلام ہوتی رہی

(2240) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamin Se Apni Nawa Ham-kalam Hoti Rahi In Urdu By Famous Poet Faiz Ahmad Faiz. Hamin Se Apni Nawa Ham-kalam Hoti Rahi is written by Faiz Ahmad Faiz. Enjoy reading Hamin Se Apni Nawa Ham-kalam Hoti Rahi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiz Ahmad Faiz. Free Dowlonad Hamin Se Apni Nawa Ham-kalam Hoti Rahi by Faiz Ahmad Faiz in PDF.