لرز جاتا ہے تھوڑی دیر کو تار نفس میرا

لرز جاتا ہے تھوڑی دیر کو تار نفس میرا

سر میداں کبھی جب جست کرتا ہے فرس میرا

میں خود سے دور ہو جاتا ہوں اس سے دور ہونے پر

رہائی چاہتا ہوں اور مقدر ہے قفس میرا

ذرا مشکل سے اب پہچانتا ہوں ان مناظر کو

قیام اس خاک داں پر تھا ابھی پچھلے برس میرا

دعا کرتا ہوں ملنے کی تمنا کر نہیں پاتا

بھلا کیا سامنا کر پائیں گے اہل ہوس میرا

نہیں بھولے گی میری داستان عشق دنیا کو

کہ صحرا میں ابھی تک نام لیتی ہے جرس میرا

نمود عکس کی اس کو ضمانت کون دے ساجدؔ

نہیں ہے جب شگفت آئینہ پر کوئی بس میرا

(1160) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Laraz Jata Hai ThoDi Der Ko Tar-e-nafas Mera In Urdu By Famous Poet Ghulam Husain Sajid. Laraz Jata Hai ThoDi Der Ko Tar-e-nafas Mera is written by Ghulam Husain Sajid. Enjoy reading Laraz Jata Hai ThoDi Der Ko Tar-e-nafas Mera Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Husain Sajid. Free Dowlonad Laraz Jata Hai ThoDi Der Ko Tar-e-nafas Mera by Ghulam Husain Sajid in PDF.