کوئی دم بھی میں کب اندر رہا ہوں

کوئی دم بھی میں کب اندر رہا ہوں

لیے ہیں سانس اور باہر رہا ہوں

دھوئیں میں سانس ہیں سانسوں میں پل ہیں

میں روشندان تک بس مر رہا ہوں

فنا ہر دم مجھے گنتی رہی ہے

میں اک دم کا تھا اور دن بھر رہا ہوں

ذرا اک سانس روکا تو لگا یوں

کہ اتنی دیر اپنے گھر رہا ہوں

بجز اپنے میسر ہے مجھے کیا

سو خود سے اپنی جیبیں بھر رہا ہوں

ہمیشہ زخم پہنچے ہیں مجھی کو

ہمیشہ میں پس لشکر رہا ہوں

لٹا دے نیند کے بستر پہ اے رات

میں دن بھر اپنی پلکوں پر رہا ہوں

(1670) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Koi Dam Bhi Main Kab Andar Raha Hun In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Koi Dam Bhi Main Kab Andar Raha Hun is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Koi Dam Bhi Main Kab Andar Raha Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Koi Dam Bhi Main Kab Andar Raha Hun by Jaun Eliya in PDF.