کی احتیاط دل نے بہت پر کہا گیا

کی احتیاط دل نے بہت پر کہا گیا

چھوڑی جو ان کی راہ تو در در کہا گیا

ساقی نے میرے نام پہ ساغر پٹک دیا

تشنہ لبی کو میرا مقدر کہا گیا

ہر چشم التفات کے حسن نگاہ کو

آئینۂ خلوص کا جوہر کہا گیا

احساس حسن ظرف سے ملتی ہے آبرو

پانی کی ایک بوند کو گوہر کہا گیا

اے صبح کی کرن یہ خیالات زندگی

وہ بات کون تھی جسے گھر گھر کہا گیا

پروازیوں کی شرح نظر تک نہ کر سکی

لیکن خیال طائر بے پر کہا گیا

نیرنگیوں کی بات ہے اے عارض جمال

شعلہ دہک اٹھا تو گل تر کہا گیا

جنبشؔ سکوں‌ نواز مزاجی کو چھوڑیئے

خاموشئ حیات کو اکثر کہا گیا

(939) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ki Ehtiyat Dal Ne Bahut Par Kaha Gaya In Urdu By Famous Poet Jumbish Khairabadi. Ki Ehtiyat Dal Ne Bahut Par Kaha Gaya is written by Jumbish Khairabadi. Enjoy reading Ki Ehtiyat Dal Ne Bahut Par Kaha Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jumbish Khairabadi. Free Dowlonad Ki Ehtiyat Dal Ne Bahut Par Kaha Gaya by Jumbish Khairabadi in PDF.