پھول کھلتے ہی اگر پاؤں میں چھالے ہوں گے

پھول کھلتے ہی اگر پاؤں میں چھالے ہوں گے

اے جنوں دشت نوردی کے بھی لالے ہوں گے

ان پہ ہو جائیں گے تعمیر حقیقت کے محل

ہم نے جو خواب کبھی ذہن میں پالے ہوں گے

بندگی میری ترے در کی جبیں سائی ہے

میرے سجدے ترے قدموں کے حوالے ہوں گے

مسکراتا ہے ہر اک زخم دل بسمل کا

ہنس کے قاتل نے بھی ارمان نکالے ہوں گے

اے بہاران چمن وقت کا احساس رہے

کھل گئے پھول تو کانٹوں کے حوالے ہوں گے

انقلاب آ ہی گیا صحن چمن میں جنبشؔ

اب بہاروں کے بھی انداز نرالے ہوں گے

(792) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phul Khilte Hi Agar Panw Mein Chhaale Honge In Urdu By Famous Poet Jumbish Khairabadi. Phul Khilte Hi Agar Panw Mein Chhaale Honge is written by Jumbish Khairabadi. Enjoy reading Phul Khilte Hi Agar Panw Mein Chhaale Honge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jumbish Khairabadi. Free Dowlonad Phul Khilte Hi Agar Panw Mein Chhaale Honge by Jumbish Khairabadi in PDF.