زمیں پہ ایڑی رگڑ کے پانی نکالتا ہوں

زمیں پہ ایڑی رگڑ کے پانی نکالتا ہوں

میں تشنگی کے نئے معانی نکالتا ہوں

وہی بر آمد کروں گا جو چیز کام کی ہے

زباں کے باطن سے بے زبانی نکالتا ہوں

فلک پہ لکھتا ہوں خاک خوابیدہ کے مناظر

زمین سے رنگ آسمانی نکالتا ہوں

کبھی کبوتر کی طرح لگتا ہے ابر مجھ کو

کبھی ہوا سے کوئی کہانی نکالتا ہوں

بہت ضروری ہے میرا اپنی حدوں میں رہنا

سو بحر سے خود ہی بے کرانی نکالتا ہوں

کبھی ملاقات ہو میسر تو اس سے پہلے

دماغ سے ساری خوش گمانی نکالتا ہوں

جو چھیڑتا ہوں نیا کوئی نغمۂ محبت

تو ساز دل سے دھنیں پرانی نکالتا ہوں

کوئی ٹھہر کر بھی دیکھنا چاہتا ہوں منظر

اسی لیے طبع سے روانی نکالتا ہوں

ظفرؔ مرے سامنے ٹھہرتا نہیں ہے کوئی

تو اپنے پیکر سے اپنا ثانی نکالتا ہوں

(1184) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zamin Pe EDi RagaD Ke Pani Nikalta Hun In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Zamin Pe EDi RagaD Ke Pani Nikalta Hun is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Zamin Pe EDi RagaD Ke Pani Nikalta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Zamin Pe EDi RagaD Ke Pani Nikalta Hun by Zafar Iqbal in PDF.