ایک دیوانے کو اتنا ہی شرف کیا کم ہے

ایک دیوانے کو اتنا ہی شرف کیا کم ہے

زلف و زنجیر سے یک گونہ شغف کیا کم ہے

شوق کے ہاتھ بھلا چاند کو چھو سکتے ہیں

چاندنی دل میں رہے یہ بھی شرف کیا کم ہے

کون اس دور میں کرتا ہے جنوں سے سودا

تیرے دیوانوں کی ٹوٹی ہوئی صف کیا کم ہے

آگ بھڑکی جو ادھر بھی تو بچے گی کیا شے

شعلۂ شوق کی لو ایک طرف کیا کم ہے

میں نے ہر موج کو موج گزراں سمجھا ہے

ورنہ طوفانوں کا رخ میری طرف کیا کم ہے

کالی راتوں میں اجالے سے محبت کی ہے

صبح کی بزم میں اپنا یہ شرف کیا کم ہے

(1342) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Diwane Ko Itna Hi Sharaf Kya Kam Hai In Urdu By Famous Poet Aal-e-Ahmad Suroor. Ek Diwane Ko Itna Hi Sharaf Kya Kam Hai is written by Aal-e-Ahmad Suroor. Enjoy reading Ek Diwane Ko Itna Hi Sharaf Kya Kam Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aal-e-Ahmad Suroor. Free Dowlonad Ek Diwane Ko Itna Hi Sharaf Kya Kam Hai by Aal-e-Ahmad Suroor in PDF.