Ghazal By Behzad Lakhnavi

بہزاد لکھنوی کی غزل شاعری

Ghazal By Behzad Lakhnavi
Urdu Nameبہزاد لکھنوی
English NameBehzad Lakhnavi
Birth Date1900
Death Date1974

یوں تو جو چاہے یہاں صاحب محفل ہو جائے

ان کو بت سمجھا تھا یا ان کو خدا سمجھا تھا میں

تمہارے حسن کی تسخیر عام ہوتی ہے

تجھ پر مری محبت قربان ہو نہ جائے

ترے عشق میں زندگانی لٹا دی

محبت مستقل کیف آفریں معلوم ہوتی ہے

مسرور بھی ہوں خوش بھی ہوں لیکن خوشی نہیں

لب پہ ہے فریاد اشکوں کی روانی ہو چکی

کیا یہ بھی میں بتلا دوں تو کون ہے میں کیا ہوں

خوشی محسوس کرتا ہوں نہ غم محسوس کرتا ہوں

خدا کو ڈھونڈ رہا تھا کہیں خدا نہ ملا

ہونا ہی کیا ضرور تھے یہ دو جہاں ہیں کیوں

ہے خرد مندی یہی باہوش دیوانہ رہے

فریاد ہے اب لب پر جب اشک فشانی تھی

اک بے وفا کو پیار کیا ہائے کیا کیا

اک بے وفا کو درد کا درماں بنا لیا

دیوانہ بنانا ہے تو دیوانہ بنا دے

دل میرا تیرا تابع فرماں ہے کیا کروں

چشم حسیں میں ہے نہ رخ فتنہ گر میں ہے

اے جذبۂ دل گر میں چاہوں ہر چیز مقابل آ جائے

Ghazal Ghazal Poetry in Urdu. Best Ghazal of Behzad Lakhnavi Poetry Collection in Urdu and Hindi language. Read Ghazal all Behzad Lakhnavi including Behzad Lakhnavi Love Ghazal, Behzad Lakhnavi Sad Ghazal, romantic Ghazal & funny Ghazal. Best Ghazal collection of famous poet Behzad Lakhnavi. Share Behzad Lakhnavi Poetry of Ghazal on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Ghazal of  Shayari in pdf format and mp3.