آئنہ آسا یہ خواب نیلمیں رکھوں گا میں

آئنہ آسا یہ خواب نیلمیں رکھوں گا میں

اور اس اجلے ستارے پر یقیں رکھوں گا میں

عمر بھر خوش آئے گی کیا میری تنہائی مجھے

رابطہ ہر چند لوگوں سے نہیں رکھوں گا میں

شہر ہی ایسا اندھیرا ہے کہ اک دن بھول کر

طاقچے میں پھر چراغ اولیں رکھوں گا میں

راس آتی ہی نہیں جب پیار کی شدت مجھے

اک کمی اپنی محبت میں کہیں رکھوں گا میں

ایک سایہ سا گزر جائے گا موج نور سے

جب اجالے میں وہ شاخ یاسمیں رکھوں گا میں

ہاں یہی مٹی وراثت ہے مرے اجداد کی

لوٹ کر اپنی کمائی بھی یہیں رکھوں گا میں

(1005) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaina-asa Ye KHwab-e-nilamin Rakkhunga Main In Urdu By Famous Poet Ghulam Husain Sajid. Aaina-asa Ye KHwab-e-nilamin Rakkhunga Main is written by Ghulam Husain Sajid. Enjoy reading Aaina-asa Ye KHwab-e-nilamin Rakkhunga Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Husain Sajid. Free Dowlonad Aaina-asa Ye KHwab-e-nilamin Rakkhunga Main by Ghulam Husain Sajid in PDF.