ہر اک شکست کو اے کاش اس طرح میں سہوں

ہر اک شکست کو اے کاش اس طرح میں سہوں

فزوں ہو اور بھی دل میں تری طلب کا فسوں

تمہارے جسم کی جنت تو مل گئی ہے مگر

میں اپنی روح کی دوزخ کا کیا علاج کروں

ہنسا ہوں آج تو مجبور تھا کہ تیرے حضور

مجھے یہ ڈر تھا اگر چپ رہا تو رو نہ پڑوں

تمام عمر نہ بھٹکے کہیں تو میری طرح

ہوں کشمکش میں جو کہنا ہے وہ کہوں نہ کہوں

نہ اب پکار مجھے مدتوں کی دوری سے

ترے قریب نہیں ہوں کہ تیری بات سنوں

تری تلاش کو نکلوں گا اس سے پہلے مگر

میں تیری یاد کے صحرا میں خود کو ڈھونڈ تو لوں

وہ دیکھ لے تو نہ روئے بنا رہے آزادؔ

میں سوچتا ہوں کہ اک بار خود پہ یوں بھی ہنسوں

(723) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har Ek Shikast Ko Ai Kash Is Tarah Main Sahun In Urdu By Famous Poet Azad Gulati. Har Ek Shikast Ko Ai Kash Is Tarah Main Sahun is written by Azad Gulati. Enjoy reading Har Ek Shikast Ko Ai Kash Is Tarah Main Sahun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azad Gulati. Free Dowlonad Har Ek Shikast Ko Ai Kash Is Tarah Main Sahun by Azad Gulati in PDF.