Ghazal By Shafiq Saleemi

شفیق سلیمی کی غزل شاعری

Ghazal By Shafiq Saleemi
Urdu Nameشفیق سلیمی
English NameShafiq Saleemi
Birth Date1941

وہ جن کی چھاؤں میں پلے بڑے ہوئے

تیر ختم ہیں تو کیا ہاتھ میں کماں رکھنا

ٹک کے بیٹھے کہاں بیزار طبیعت ہم سے

تیز آندھی نے فقط اک سائباں رہنے دیا

سوال کرتا نہیں اور جواب اس کی طلب

ساری تعبیریں ہیں اس کی سارے خواب اس کے لیے

سر میں ایک سودا تھا بام و در بنانے کا

صاحب زر نہ سہی صاحب عزت ہیں ابھی

رکوں تو رکتا ہے چلنے پہ ساتھ چلتا ہے

رہا شامل جو میرے رتجگوں میں کون تھا وہ

کنج تنہائی بسائے ہجر کی لذت میں ہوں

کسی کے ہاتھ پر تحریر ہونا

خلق خدا ہے شاہ کی مخبر لگی ہوئی

جو بھی ہم سے بن پڑا کرتے رہے

ان بلا کی آندھیوں میں اک شجر باقی رہے

ہم زمین زادوں کو آسماں بنا جانا

گاؤں رفتہ رفتہ بنتے جاتے ہیں اب شہر

اک پل بھی مرے حال سے غافل نہیں ٹھہرا

دیکھ کر اس کو مجھے دھچکا لگا

بے نام دیاروں سے ہم لوگ بھی ہو آئے

بے نام دیاروں کا سفر کیسا لگا ہے

بجا کہ ہر کوئی اپنی ہی اہمیت چاہے

بچا تھا ایک جو وہ رابطہ بھی ٹوٹ گیا

اب جا کر احساس ہوا ہے پیار بھی کرنا تھا

Ghazal Ghazal Poetry in Urdu. Best Ghazal of Shafiq Saleemi Poetry Collection in Urdu and Hindi language. Read Ghazal all Shafiq Saleemi including Shafiq Saleemi Love Ghazal, Shafiq Saleemi Sad Ghazal, romantic Ghazal & funny Ghazal. Best Ghazal collection of famous poet Shafiq Saleemi. Share Shafiq Saleemi Poetry of Ghazal on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Ghazal of  Shayari in pdf format and mp3.