Ghazal By Hasan Rizvi

حسن رضوی کی غزل شاعری

Ghazal By Hasan Rizvi
Urdu Nameحسن رضوی
English NameHasan Rizvi
Birth Date1946
Death Date2002

اس کی آنکھیں ہرے سمندر اس کی باتیں برف

عمر ساری یوں ہی گزاری ہے

ٹھہرے پانی کو وہی ریت پرانی دے دے

تمام شعبدے اس کے کمال اس کے ہیں

صورت ہے وہ ایسی کہ بھلائی نہیں جاتی

سانجھ سویرے پھرتے ہیں ہم جانے کس ویرانے میں

پھر نئے خواب بنیں پھر نئی رنگت چاہیں

پہلے سی اب بات کہاں ہے

نہ وہ اقرار کرتا ہے نہ وہ انکار کرتا ہے

منہ اپنی روایات سے پھیرا نہیں کرتے

محبت کا عجب زاویہ ہے

میں نے اس کو برف دنوں میں دیکھا تھا

میں اپنے آپ سے غافل نہ یوں ہوا ہوتا

کوئی موسم بھی ہم کو راس نہیں

کھلنے لگے ہیں پھول اور پتے ہرے ہوئے

کبھی شام ہجر گزارتے کبھی زلف یار سنوارتے

کبھی کتابوں میں پھول رکھنا کبھی درختوں پہ نام لکھنا

کبھی آباد کرتا ہے کبھی برباد کرتا ہے

اس درجہ میری ذات سے اس کو حسد ہوا

ہوا کے رخ پر چراغ الفت کی لو بڑھا کر چلا گیا ہے

گئی رتوں کو بھی یاد رکھنا نئی رتوں کے بھی باب پڑھنا

چپ ہیں حضور مجھ سے کوئی بات ہو گئی

انیس جاں ہیں ابھی تک نشانیاں اس کی

اب کے یارو برکھا رت نے منظر کیا دکھلائے ہیں

Ghazal Ghazal Poetry in Urdu. Best Ghazal of Hasan Rizvi Poetry Collection in Urdu and Hindi language. Read Ghazal all Hasan Rizvi including Hasan Rizvi Love Ghazal, Hasan Rizvi Sad Ghazal, romantic Ghazal & funny Ghazal. Best Ghazal collection of famous poet Hasan Rizvi. Share Hasan Rizvi Poetry of Ghazal on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Ghazal of  Shayari in pdf format and mp3.