Ghazal By Javed Shaheen

جاوید شاہین کی غزل شاعری

Ghazal By Javed Shaheen
Urdu Nameجاوید شاہین
English NameJaved Shaheen
Birth Date1932
Death Date2008
Birth PlaceLahore

زرد پیڑوں پہ نیا رنگ ذرا آنے دے

زخم کوئی اک بڑی مشکل سے بھر جانے کے بعد

زخم کھانے سے یا کوئی دھوکہ کھانے سے ہوا

یہ جو تنہائی ملی آنکھ میں دھرنے کے لیے

یہ جاں گداز سفر دام خواب ہو نہ کہیں

یہ برف زار بدن سے نہ جاں سے نکلے گا

وہ تیز حرف جو پھینکا گزرنے والے نے

اس کے لیے آنکھیں در بے خواب میں رکھ دوں

تیار بہت موج روانی کے لیے ہے

سمجھ رہا ہے زمانہ ریا کے پیچھے ہوں

سفر کا خواب تھا آب رواں پہ رکھا تھا

سڑکوں پہ بہت خلق خدا دیکھتے رہنا

رخت سفر کو کھول کر اب ہوں قیام کے قریب

راہ سفر میں چیز کوئی کیا تھی میرے پاس

پانی کا عجب طور تھا پانی سے نکل کر

نیا خیال کبھی یوں دماغ میں آیا

مری کارگاہ دل میں ابھی کام ہے زیادہ

مرے بیش و کم کے پیچھے ترا ہاتھ ہے زیادہ

موجۂ درد سے جسموں میں روانی دے جا

میں کہ تنہا اعتبار ذات کھونے سے ہوا

کس طرح بے موج اور خالی روانی سے ہوا

خطرہ سا کہیں مری اکائی کے لیے ہے

خس بدن میں برنگ شرار آئے کوئی

کشاکش غم ہستی میں کوئی کیا سنتا

کنار دشت اکیلے ٹھہرنے پر ہوگا

کہیں گریباں کوئی چاک ہونے والا ہے

جدا تھی بام سے دیوار در اکیلا تھا

جو برف زار چیر دے ایسی کرن بھی لا

اس طرح کرتے ہیں کچھ لوگ بڑائی اس کی

ہنر کی کارگہ سے شے عجب نکل آئے

Ghazal Ghazal Poetry in Urdu. Best Ghazal of Javed Shaheen Poetry Collection in Urdu and Hindi language. Read Ghazal all Javed Shaheen including Javed Shaheen Love Ghazal, Javed Shaheen Sad Ghazal, romantic Ghazal & funny Ghazal. Best Ghazal collection of famous poet Javed Shaheen. Share Javed Shaheen Poetry of Ghazal on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Ghazal of  Shayari in pdf format and mp3.