Ghazal By Rais Amrohvi

رئیس امروہوی کی غزل شاعری

Ghazal By Rais Amrohvi
Urdu Nameرئیس امروہوی
English NameRais Amrohvi
Birth Date1914
Death Date1988
Birth PlaceKarachi

زمیں پر روشنی ہی روشنی ہے

یہ شہر شہر بلا بھی ہے کینہ ساز کے ساتھ

یہ کربلا ہے نذر بلا ہم ہوئے کہ تم

یہ فقط شورش ہوا تو نہیں

تم اے رئیس! اب نہ اگر اور مگر کرو

ترا خیال کہ خوابوں میں جن سے ہے خوشبو

صبح نو ہم تو ترے ساتھ نمایاں ہوں گے

سیاہ ہے دل گیتی سیاہ تر ہو جائے

سیاہ ہے دل گیتی سیاہ تر ہو جائے

شکوہ کرنے سے کوئی شخص خفا ہوتا ہے

شمیم گیسوئے مشکین یار لائی ہے

سفر میں کوئی رکاوٹ نہیں گدا کے لئے

رقصاں ہے منڈیر پر کبوتر

رقصاں ہے منڈیر پر کبوتر

رئیسؔ ہم جو سوئے کوچۂ حبیب چلے

رئیسؔ اشکوں سے دامن کو بھگو لیتے تو اچھا تھا

رئیسؔ اشکوں سے دامن کو بھگو لیتے تو اچھا تھا

راز گرفتگی نہ اسیر لحن سے پوچھ

مقربین میں رمز آشنا کہاں نکلے

مانا کہ تو سوار ہے اور میں پیادہ ہوں

میں جو تنہا رہ طلب میں چلا

کوئے جاناں مجھ سے ہرگز اتنی بیگانہ نہ ہو

خاموش زندگی جو بسر کر رہے ہیں ہم

کل رات کئی خواب پریشاں نظر آئے

کہیں سے ساز شکستہ کی پھر صدا آئی

جہاں معبود ٹھہرایا گیا ہوں

ہم نے اے دوست رفاقت سے بھلا کیا پایا

ہجر سے وصل اس قدر بھاری

حبس کے عالم میں محبس کی فضا بھی کم نہیں

غروب مہر کا ماتم ہے گلستانوں میں

Ghazal Ghazal Poetry in Urdu. Best Ghazal of Rais Amrohvi Poetry Collection in Urdu and Hindi language. Read Ghazal all Rais Amrohvi including Rais Amrohvi Love Ghazal, Rais Amrohvi Sad Ghazal, romantic Ghazal & funny Ghazal. Best Ghazal collection of famous poet Rais Amrohvi. Share Rais Amrohvi Poetry of Ghazal on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Ghazal of  Shayari in pdf format and mp3.