Ghazal By Shakeel Jamali

شکیل جمالی کی غزل شاعری

Ghazal By Shakeel Jamali
Urdu Nameشکیل جمالی
English NameShakeel Jamali
Birth Date1958
Birth PlaceDelhi

یہ تری خلق نوازی کا تقاضہ بھی نہیں

وہ لوگ آئیں جنہیں حوصلہ زیادہ ہے

وفاداروں پہ آفت آ رہی ہے

الٹے سیدھے سپنے پالے بیٹھے ہیں

تم شجاعت کے کہاں قصے سنانے لگ گئے

تھوڑا سا ماحول بنانا ہوتا ہے

سارے بھولے بسروں کی یاد آتی ہے

سفر سے لوٹ جانا چاہتا ہے

رشتوں کی دلدل سے کیسے نکلیں گے

پیٹ کی آگ بجھانے کا سبب کر رہے ہیں

نہ کوئی خواب کمایا نہ آنکھ خالی ہوئی

مسئلہ ختم ہوا چاہتا ہے

لوگ کہتے ہیں کہ اس کھیل میں سر جاتے ہیں

کوئی بھی دار سے زندہ نہیں اترتا ہے

کتنے اخبار فروشوں کو صحافی لکھا

کسی کا ساتھ میاں جی سدا نہیں رہا ہے

کھانے کو تو زہر بھی کھایا جا سکتا ہے

کہانی میں چھوٹا سا کردار ہے

جھوٹ سچائی کا حصہ ہو گیا

اسی دنیا کے اسی دور کے ہیں

دکھوں میں اس کے اضافہ بھی میں ہی کرتا ہوں

دلوں کے مابین شک کی دیوار ہو رہی ہے

چاہت کی لو کو مدھم کر دیتا ہے

اشک پینے کے لیے خاک اڑانے کے لیے

الفاظ نرم ہو گئے لہجے بدل گئے

اگر ہمارے ہی دل میں ٹھکانا چاہئے تھا

اب بند جو اس ابر گہربار کو لگ جائے

Ghazal Ghazal Poetry in Urdu. Best Ghazal of Shakeel Jamali Poetry Collection in Urdu and Hindi language. Read Ghazal all Shakeel Jamali including Shakeel Jamali Love Ghazal, Shakeel Jamali Sad Ghazal, romantic Ghazal & funny Ghazal. Best Ghazal collection of famous poet Shakeel Jamali. Share Shakeel Jamali Poetry of Ghazal on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Ghazal of  Shayari in pdf format and mp3.