Ghazal By Bharat Bhushan Pant

بھارت بھوشن پنت کی غزل شاعری

Ghazal By Bharat Bhushan Pant
Urdu Nameبھارت بھوشن پنت
English NameBharat Bhushan Pant

وہ چپ تھا دیدۂ نم بولتے تھے

ثواب ہے یا کسی جنم کا حساب کوئی چکا رہا ہوں

سمندروں کو بھی دریا سمجھ رہے ہیں ہم

سچائیوں کو بر سر پیکار چھوڑ کر

سب نے ہونٹوں سے لگا کر توڑ ڈالا ہے مجھے

رشتوں کے جب تار الجھنے لگتے ہیں

قربتیں نہیں رکھیں فاصلہ نہیں رکھا

پھر وہ بے سمت اڑانوں کی کہانی سن کر

پرایا لگ رہا تھا جو وہی اپنا نکل آیا

مستقل رونے سے دل کی بے کلی بڑھ جائے گی

مری ہی بات سنتی ہے مجھی سے بات کرتی ہے

میں نے سوچا تھا مجھے مسمار کر سکتا نہیں

میں کیا بتاؤں کیسی پریشانیوں میں ہوں

لاکھ ٹکراتے پھریں ہم سر در و دیوار سے

کچھ نہ کچھ سلسلہ ہی بن جاتا

کسی بھی سمت نکلوں میرا پیچھا روز ہوتا ہے

خواہشوں سے ولولوں سے دور رہنا چاہئے

خواہش پرواز ہے تو بال و پر بھی چاہئے

خواب جینے نہیں دیں گے تجھے خوابوں سے نکل

خود پر جو اعتماد تھا جھوٹا نکل گیا

کہیں جیسے میں کوئی چیز رکھ کر بھول جاتا ہوں

کبھی سکوں کبھی صبر و قرار ٹوٹے گا

کب تلک چلنا ہے یوں ہی ہم سفر سے بات کر

کب تک گردش میں رہنا ہے کچھ تو بتا ایام مجھے

جستجو میری کہیں تھی اور میں بھٹکا کہیں

عشق کا روگ تو ورثے میں ملا تھا مجھ کو

ہر ایک رات میں اپنا حساب کر کے مجھے

ایک نئے سانچے میں ڈھل جاتا ہوں میں

اک گردش مدام بھی تقدیر میں رہی

دید کی تمنا میں آنکھ بھر کے روئے تھے

Ghazal Ghazal Poetry in Urdu. Best Ghazal of Bharat Bhushan Pant Poetry Collection in Urdu and Hindi language. Read Ghazal all Bharat Bhushan Pant including Bharat Bhushan Pant Love Ghazal, Bharat Bhushan Pant Sad Ghazal, romantic Ghazal & funny Ghazal. Best Ghazal collection of famous poet Bharat Bhushan Pant. Share Bharat Bhushan Pant Poetry of Ghazal on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Ghazal of  Shayari in pdf format and mp3.