Ghazal By Hakeem Manzoor

حکیم منظور کی غزل شاعری

Ghazal By Hakeem Manzoor
Urdu Nameحکیم منظور
English NameHakeem Manzoor

وہ جو اب تک لمس ہے اس لمس کا پیکر بنے

ٹوٹ کر بکھرے نہ سورج بھی ہے مجھ کو ڈر بہت

سارے معمولات میں اک تازہ گردش چاہئے

سارے چہرے تانبے کے ہیں لیکن سب پر قلعی ہے

سفر ہی کوئی رہے گا نہ فاصلہ کوئی

پھول ہو کر پھول کو کیا چاہنا

منتشر سایوں کا ہے یا عکس بے پیکر کا ہے

مرے وجود کی دنیا میں ہے اثر کس کا

میرے سامنے میرے گھر کا پورا نقشہ بکھرا ہے

کچھ سمجھ آیا نہ آیا میں نے سوچا ہے اسے

کوئی پیام اب نہ پیمبر ہی آئے گا

خوشبوؤں کی دشت سے ہمسائیگی تڑپائے گی

خود اپنے آپ سے ملنے کا میں اپنا ارادہ ہوں

کب اس زمیں کی سمت سمندر پلٹ کر آئے

ہو آنکھ اگر زندہ گزرتی ہے نہ کیا کیا

ہر ایک آنکھ کو کچھ ٹوٹے خواب دے کے گیا

ہے اضطراب ہر اک رنگ کو بکھرنے کا

ڈھل گیا جسم میں آئینے میں پتھر میں کبھی

چھوڑ کر مجھ کو کہیں پھر اس نے کچھ سوچا نہ ہو

چھوڑ کر بار صدا وہ بے صدا ہو جائے گا

بھیجتا ہوں ہر روز میں جس کو خواب کوئی ان دیکھا سا

بے سود ایک سلسلۂ امتحاں نہ کھول

بیاباں زاد کوئی کیا کہے خود بے مکاں ہے

اذیتوں کو کسی طرح کم نہ کر پایا

اپنی نظر سے ٹوٹ کر اپنی نظر میں گم ہوا

عجب صحرا بدن پر آب کا ابہام رکھا ہے

آگے پیچھے اس کا اپنا سایہ لہراتا رہا

آگ جو باہر ہے پہنچے گی اندر بھی

Ghazal Ghazal Poetry in Urdu. Best Ghazal of Hakeem Manzoor Poetry Collection in Urdu and Hindi language. Read Ghazal all Hakeem Manzoor including Hakeem Manzoor Love Ghazal, Hakeem Manzoor Sad Ghazal, romantic Ghazal & funny Ghazal. Best Ghazal collection of famous poet Hakeem Manzoor. Share Hakeem Manzoor Poetry of Ghazal on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Ghazal of  Shayari in pdf format and mp3.