ہنر شاعری

دیار خواب کو نکلوں گا سر اٹھا کر میں

غلام حسین ساجد

نہ سارے عیب ہیں عیب اور ہنر ہنر بھی نہیں

فرحت علی خاں

بھلی ہو یا کہ بری ہر نظر سمجھتا ہے

اتل اجنبی

شہر کی گلیاں چراغوں سے بھر گئیں

جواز جعفری

کوئی رتبہ تو کوئی نام نسب پوچھتا ہے

کوئی چراغ نہ جگنو سفر میں رکھا گیا

وفا نقوی

کوئی نہیں تھا ہنر آشنا تمہارے بعد

حامد اقبال صدیقی

کسی کے بچھڑنے کا ڈر ہی نہیں

فاروق انجینئر

پھر یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ سنبھالو مجھ کو

ویسے تو میرے مکاں تک تو چلا آتا ہے

زبیر علی تابش

درد کی شاخ پہ اک تازہ ثمر آ گیا ہے

ضیا ضمیر

امکان

ضیا جالندھری

دھو کے تو میرا لہو اپنے ہنر کو نہ چھپا (ردیف .. ے)

زیب غوری

شعلۂ موج طلب خون جگر سے نکلا

زیب غوری

نقش تصویر نہ وہ سنگ کا پیکر کوئی

زیب غوری

کب تلک یہ شعلۂ بے رنگ منظر دیکھیے

زیب غوری

ہے بہت طاق وہ بیداد میں ڈر ہے یہ بھی

زیب غوری

بے حسی پر مری وہ خوش تھا کہ پتھر ہی تو ہے

زیب غوری

یہ کیسا کام اے دست مسیح کر ڈالا

ضمیر اترولوی

خاک صحراؤں کی پلکوں پہ سجا لی ہم نے

ذاکر خان ذاکر

فکر میں ڈوبے تھے سب اور با ہنر کوئی نہ تھا

ذاکر خان ذاکر

سمٹے ہوئے جذبوں کو بکھرنے نہیں دیتا

ذکی طارق

اے دل تری آہوں میں اتنا تو اثر آئے

ذکی کاکوروی

الزام بتا کون مرے سر نہیں آیا

زاہد الحق

زلف خم دار میں نور رخ زیبا دیکھو

زاہد چوہدری

کیا دعائے فرسودہ حرف بے اثر مانگوں

ظہیرؔ غازی پوری

نقاب اس نے رخ حسن زر پہ ڈال دیا

ظفر مرادآبادی

چل پڑے تو پھر اپنی دھن میں بے خبر برسوں

ظفر کلیم

صحرا کا سفر تھا تو شجر کیوں نہیں آیا

ظفر اقبال ظفر

پائی ہمیشہ ریت بھنور کاٹنے کے بعد

ظفر اقبال ظفر

Collection of ہنر Urdu Poetry. Get Best ہنر Urdu Shayari, Poems and ghazal. Read ہنر shayari Urdu, ہنر poetry by famous Urdu poets. Share ہنر poetry urdu on Facebook, Whatsapp, Twitter and Instagram.