Ghazal By Shauq Bahraichi

شوق بہرائچی کی غزل شاعری

Ghazal By Shauq Bahraichi
Urdu Nameشوق بہرائچی
English NameShauq Bahraichi
Birth Date1884
Death Date1964

زلف دراز سے یہ نمایاں ہے غالباً

ظاہراً یہ بت تو ہیں نازک گل تر کی طرح

یہ خبر آئی ہے آج اک مرشد اکمل کے پاس

یہ حسیں ہوں گے مہرباں مرے بعد

ترک لذات پہ مائل جو بظاہر ہے مزاج

شیخ و برہمن دونوں ہیں برحق دونوں کا ہر کام مناسب

راز میں رکھیں گے ہم تیری قسم اے ناصح

نئی بزم عیش و نشاط میں یہ مرض سنا ہے کہ عام ہے

نہ جب دیکھی گئی میری تڑپ میری پریشانی

نہ دے ساقی مجھے کچھ غم نہیں ہے

منزل ہے کٹھن کم زاد سفر معلوم نہیں کیا ہونا ہے

محو نغمہ مرا قاتل جو رہا کرتا ہے

مہ جبینوں کی محبت کا نتیجہ نہ ملا

کیا جو اعتبار ان پر مریض شام ہجراں نے

خلاف ہنگامۂ تشدد قدم جو ہم نے بڑھا دیے ہیں

خوف اک دل میں سمایا لرز اٹھا کاغذ

جو مست جام بادۂ عرفاں نہ ہو سکا

ایمان کی لغزش کا امکان ارے توبہ

ادھر ہے باد سموم نالاں ادھر ہے برق تپاں بھی عاجز

ہو کیسے کسی وعدے کا اقرار رجسٹرڈ

ہے شیخ و برہمن پر غالب گماں ہمارا

گر بت کم سن دام بچھائے

گن کے دیتا ہے بلا نوشوں کو پیمانہ ابھی

اک جفا جو سے محبت ہو گئی

دیکھتے ہیں جب کبھی ایمان میں نقصان شیخ

عقل کی کچھ کم نہیں ہے رہبری میرے لیے

اے ہم سفیر تلخئ طرز بیاں نہ چھوڑ

آنسو مری آنکھوں سے ٹپک جائے تو کیا ہو

Ghazal Ghazal Poetry in Urdu. Best Ghazal of Shauq Bahraichi Poetry Collection in Urdu and Hindi language. Read Ghazal all Shauq Bahraichi including Shauq Bahraichi Love Ghazal, Shauq Bahraichi Sad Ghazal, romantic Ghazal & funny Ghazal. Best Ghazal collection of famous poet Shauq Bahraichi. Share Shauq Bahraichi Poetry of Ghazal on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Ghazal of  Shayari in pdf format and mp3.