Ghazal By Iqbal Sajid

اقبال ساجد کی غزل شاعری

Ghazal By Iqbal Sajid
Urdu Nameاقبال ساجد
English NameIqbal Sajid
Birth Date1932
Death Date1988
Birth PlaceLahore

وہ مسلسل چپ ہے تیرے سامنے تنہائی میں

وہ دوست تھا تو اسی کو عدو بھی ہونا تھا

وہ چاند ہے تو عکس بھی پانی میں آئے گا

اس آئنے میں دیکھنا حیرت بھی آئے گی

تم مجھے بھی کانچ کی پوشاک پہنانے لگے

سورج ہوں زندگی کی رمق چھوڑ جاؤں گا

سورج ہوں چمکنے کا بھی حق چاہئے مجھ کو

سرسبز دل کی کوئی بھی خواہش نہیں ہوئی

سنگ دل ہوں اس قدر آنکھیں بھگو سکتا نہیں

سائے کی طرح بڑھ نہ کبھی قد سے زیادہ

رخ روشن کا روشن ایک پہلو بھی نہیں نکلا

پیاسے کے پاس رات سمندر پڑا ہوا

پھینک یوں پتھر کہ سطح آب بھی بوجھل نہ ہو

پتہ کیسے چلے دنیا کو قصر دل کے جلنے کا

موند کر آنکھیں تلاش بحر و بر کرنے لگے

مجھے نہیں ہے کوئی وہم اپنے بارے میں

ملا تو حادثہ کچھ ایسا دل خراش ہوا

لگا دی کاغذی ملبوس پر مہر ثبات اپنی

خشک اس کی ذات کا ساتوں سمندر ہو گیا

خدا نے جس کو چاہا اس نے بچے کی طرح ضد کی

خوف دل میں نہ ترے در کے گدا نے رکھا

ختم راتوں رات اس گل کی کہانی ہو گئی

کٹتے ہی سنگ لفظ گرانی نکل پڑے

کل شب دل آوارہ کو سینے سے نکالا

جانے کیوں گھر میں مرے دشت و بیاباں چھوڑ کر

اس سال شرافت کا لبادہ نہیں پہنا

ہر کسی کو کب بھلا یوں مسترد کرتا ہوں میں

ہر گھڑی کا ساتھ دکھ دیتا ہے جان من مجھے

غار سے سنگ ہٹایا تو وہ خالی نکلا

غار سے سنگ ہٹایا تو وہ خالی نکلا

Ghazal Ghazal Poetry in Urdu. Best Ghazal of Iqbal Sajid Poetry Collection in Urdu and Hindi language. Read Ghazal all Iqbal Sajid including Iqbal Sajid Love Ghazal, Iqbal Sajid Sad Ghazal, romantic Ghazal & funny Ghazal. Best Ghazal collection of famous poet Iqbal Sajid. Share Iqbal Sajid Poetry of Ghazal on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Ghazal of  Shayari in pdf format and mp3.